تقریبا ہر شخص نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتا ہے۔ کبھی سماج یا کام کا دباو، کبھی کوئی خوف، کبھی کوئی احساس ہم سب کو پریشان رکھتا ہے۔ پاکستان جیسے غریب، انتشار اور دہشت گردی کے شکار ملک میں یہ مسائل زیادہ ہیں۔
امریکا میں ہر ادارہ اپنے ملازمین کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں ہرممکن تعاون کرتا ہے۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ جنگ جیو نے اپنے ملازمین کے لیے ایسا پروگرام شروع کیا ہے۔ صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کو اس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
میں نے چند دن پہلے ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کے لیے بھی ایسی تجویز پیش کی تھی۔ اس پر ان کا غم و غصہ دیکھا، حالانکہ وہ نیک نیتی سے دیا گیا مشورہ تھا۔
نفسیاتی مسائل کا مطلب پاگل پن نہیں ہوتا۔ پاکستان میں یہ اسٹگما ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک بار آپ اپنے نفسیاتی مسائل سے آگاہ ہوجائیں تو ان کا علاج کرنا آسان ہوجاتا ہے اور ہزار گنا بہتر زندگی گزاری جاسکتی ہے۔